ہوا کی چتون جیسے نین
ہونٹوں پہ شبنم سے بین
لانبا جسم سمندر جیسا
سورج جس کے بھیتر چین
لوہو کی خوشبو میں جاگے
ایک پرندے والی رین
جل اک بہتا جل کے اندر
ہونٹوں کے طائر بے چین
ہوا پرندے کے قد جتنی
شجر سیاہ ہریالے عین
نین کٹوروں جیسی شبنم
دریا اجیالے بسے نین
سمتوں کے مہتاب بدن میں
لوہو لوہو کا زوجین
دو غنچے دو جسم ہمارے
ایک شجر کا میٹھا بین

غزل
ہوا کی چتون جیسے نین
صلاح الدین محمود