ہوا کی آنکھ میں کاجل نہیں ہے
دیا اب کے کوئی گھائل نہیں ہے
اسی کو مانگتا ہوں ہر دعا میں
وہ لڑکی جو مرے قابل نہیں ہے
خود اپنے آپ کو مارا ہے میں نے
سو میرا کوئی بھی قاتل نہیں ہے
ابوذر کی پھٹی چادر ہے دنیا
یہ تیرا سرمئی آنچل نہیں ہے
سکھی میں تیرے جیسا تو نہیں ہوں
سو میرا لمس تو صندل نہیں ہے

غزل
ہوا کی آنکھ میں کاجل نہیں ہے
نعمان فاروق