EN हिंदी
ہوا کے ساتھ اڑ جائے گا پانی | شیح شیری
hawa ke sath uD jaega pani

غزل

ہوا کے ساتھ اڑ جائے گا پانی

انور خان

;

ہوا کے ساتھ اڑ جائے گا پانی
یہیں پھر لوٹ کر آئے گا پانی

تعلق اک مسلسل سلسلہ ہے
جہاں ٹھہرے گا مر جائے گا پانی

مسلسل بارشیں ہوتی رہیں تو
ہمارے گھر بھی آ جائے گا پانی

ہماری پیاس بڑھ جائے گی جس دن
اسی دن آگ بن جائے گا پانی

جنوں کی فصل گر اگتی رہی تو
زمیں پر آگ برسائے گا پانی