ہوا ہوس کے علاقے دکھا رہی ہے مجھے
گل گنہ کی مہک پھر بلا رہی ہے مجھے
ابھی نہ جاؤں گا میں دوسرے ستارے پر
کہ یہ زمین ابھی راس آ رہی ہے مجھے
چراغ بھی مرا چہرہ ہے شب بھی میرا جسم
تو پھر یہ خلق خدا کیوں جلا رہی ہے مجھے
سمجھ میں کچھ نہیں آتا کہ یہ ہوائے وجود
جلا رہی ہے مجھے یا بجھا رہی ہے مجھے
گیاہ عشق بھی میری گل ہوس بھی مرے
تو کیوں زمین تماشہ بنا رہی ہے مجھے

غزل
ہوا ہوس کے علاقے دکھا رہی ہے مجھے
اسعد بدایونی