EN हिंदी
ہوا ہوس کے علاقے دکھا رہی ہے مجھے | شیح شیری
hawa hawas ke ilaqe dikha rahi hai mujhe

غزل

ہوا ہوس کے علاقے دکھا رہی ہے مجھے

اسعد بدایونی

;

ہوا ہوس کے علاقے دکھا رہی ہے مجھے
گل گنہ کی مہک پھر بلا رہی ہے مجھے

ابھی نہ جاؤں گا میں دوسرے ستارے پر
کہ یہ زمین ابھی راس آ رہی ہے مجھے

چراغ بھی مرا چہرہ ہے شب بھی میرا جسم
تو پھر یہ خلق خدا کیوں جلا رہی ہے مجھے

سمجھ میں کچھ نہیں آتا کہ یہ ہوائے وجود
جلا رہی ہے مجھے یا بجھا رہی ہے مجھے

گیاہ عشق بھی میری گل ہوس بھی مرے
تو کیوں زمین تماشہ بنا رہی ہے مجھے