EN हिंदी
ہر طرف ہے فسوں محبت کا | شیح شیری
har taraf hai fusun mohabbat ka

غزل

ہر طرف ہے فسوں محبت کا

آصف شفیع

;

ہر طرف ہے فسوں محبت کا
گیت میں بھی سنوں محبت کا

یہ جو شعلے ہیں میری آنکھوں میں
ہے یہ سوز دروں محبت کا

تم یہ کہتے ہو میں رہوں زندہ
اور دکھ بھی سہوں محبت کا

سوچتا ہوں کہ اب تمہارے بغیر
لفظ کیسے لکھوں محبت کا

آج دنیا نے جیت لی بازی
آج سر ہے نگوں محبت کا