ہر سخن میں وہ سحر کرتے ہیں
مردے جیتے ہیں زندے مرتے ہیں
دیکھ کر مجھ کو بولے دشمن سے
ایک دلبر پہ یہ بھی مرتے ہیں
جو جواب سلام ان سے دلائے
ہم اسے سو سلام کرتے ہیں
غزل
ہر سخن میں وہ سحر کرتے ہیں
حسن بریلوی
غزل
حسن بریلوی
ہر سخن میں وہ سحر کرتے ہیں
مردے جیتے ہیں زندے مرتے ہیں
دیکھ کر مجھ کو بولے دشمن سے
ایک دلبر پہ یہ بھی مرتے ہیں
جو جواب سلام ان سے دلائے
ہم اسے سو سلام کرتے ہیں