EN हिंदी
ہر سخن میں وہ سحر کرتے ہیں | شیح شیری
har suKHan mein wo sehr karte hain

غزل

ہر سخن میں وہ سحر کرتے ہیں

حسن بریلوی

;

ہر سخن میں وہ سحر کرتے ہیں
مردے جیتے ہیں زندے مرتے ہیں

دیکھ کر مجھ کو بولے دشمن سے
ایک دلبر پہ یہ بھی مرتے ہیں

جو جواب سلام ان سے دلائے
ہم اسے سو سلام کرتے ہیں