ہر شاخ پہ تھی وفا کی قندیل
اے شہر بتا کہاں وہ بن ہے
بجتی ہوئی خون کی روانی
خواہش کی گرفت میں بدن ہے
لڑتے لڑتے بکھر گئے ہیں
اب جو بھی جہاں ہے نعرہ زن ہے
ہر جہت مجھے پکارتی ہے
ہر سمت وہ رنگ پیرہن ہے
لیتا ہے وجود گرم سانسیں
ایک شعلۂ شوق وہ بدن ہے
یہ کون دھنک نہا کے نکلی
گل بوٹا چمن چمن ہے
غزل
ہر شاخ پہ تھی وفا کی قندیل (ردیف .. ے)
ابو الحسنات حقی