EN हिंदी
ہر ملاقات پہ سینے سے لگانے والے | شیح شیری
har mulaqat pe sine se lagane wale

غزل

ہر ملاقات پہ سینے سے لگانے والے

وپل کمار

;

ہر ملاقات پہ سینے سے لگانے والے
کتنے پیارے ہیں مجھے چھوڑ کے جانے والے

زندگی بھر کی محبت کا صلہ لے ڈوبے
کیسے ناداں تھے ترے جان سے جانے والے

جان نکلی ہے تو دل اور بھی بھاری ہوا ہے
سخت ہلکاں ہیں مری لاش اٹھانے والے

اب جو بچھڑے تو شب ہجر مدام آئے گی سن
میرے نادان مرے چھوڑ کے جانے والے

اب جو میں خاک ہوا ہوں تو ہوا ہو گئے ہیں
جسم در جسم مرا ساتھ نبھانے والے