ہر کسی کے لیے دعا کرنا
خوب ہوتا ہے یوں شفا کرنا
اب مجھے عجلت رہائی نہیں
تم مجھے مار کر رہا کرنا
زندگی کیا ہے اور کیا ہے اجل
تم سے ملنا تمہیں جدا کرنا
گر زمیں پر ہوا تو آؤں گا
تم گلا چھیل کر صدا کرنا
لوگ ساحل پہ ڈوب جائیں گے
تم سمندر پہ اکتفا کرنا
غزل
ہر کسی کے لیے دعا کرنا
عارف اشتیاق