ہر اک درویش کا قصہ الگ ہے
مگر طرز بیاں اپنا الگ ہے
غنیمت ہے بہم مل بیٹھنا بھی
اگرچہ وصل کا لمحہ الگ ہے
ملے تھے کب جو ہم اب پھر ملیں گے
ہمارا آپ کا رستہ الگ ہے
عبارت ہے شعور زندگی سے
نہ یہ دنیا نہ وہ دنیا الگ ہے
نہیں ہے اور وابستہ ہے سب سے
ہمارے درد کا رشتہ الگ ہے
غزل
ہر اک درویش کا قصہ الگ ہے
رسا چغتائی