ہر ایک جلوۂ رنگیں مری نگاہ میں ہے
غم فراق کی دنیا دل تباہ میں ہے
کسی کی یاد کرم اف ارے معاذ اللہ
تباہ ہو کے بھی ظالم دل تباہ میں ہے
ہزار پردوں میں او چھپنے والے یہ سن لے
ترا جمال مرے دامن نگاہ میں ہے
جہاں میں مجھ سے بھی ناکام آرزو کم ہیں
نہ رنگ آہ میں ہے اور نہ سوز آہ میں ہے
غزل
ہر ایک جلوۂ رنگیں مری نگاہ میں ہے
اختر شیرانی