ہر آن ایک تازہ شکایت ہے آپ سے
اللہ مجھ کو کتنی محبت ہے آپ سے
کیا آپ جانتے ہیں مجھے تو خبر نہیں
کہتے ہیں لوگ مجھ کو محبت ہے آپ سے
اس دل کی آرزوئے محبت کو کیا کہوں
جس دل کو آرزوئے محبت ہے آپ سے
رونا تو ہے یہی کہ نہیں آہ میں اثر
شکوہ ہے آپ سے نہ شکایت ہے آپ سے
غزل
ہر آن ایک تازہ شکایت ہے آپ سے
جلال الدین اکبر