EN हिंदी
ہر آن ایک تازہ شکایت ہے آپ سے | شیح شیری
har aan ek taza shikayat hai aap se

غزل

ہر آن ایک تازہ شکایت ہے آپ سے

جلال الدین اکبر

;

ہر آن ایک تازہ شکایت ہے آپ سے
اللہ مجھ کو کتنی محبت ہے آپ سے

کیا آپ جانتے ہیں مجھے تو خبر نہیں
کہتے ہیں لوگ مجھ کو محبت ہے آپ سے

اس دل کی آرزوئے محبت کو کیا کہوں
جس دل کو آرزوئے محبت ہے آپ سے

رونا تو ہے یہی کہ نہیں آہ میں اثر
شکوہ ہے آپ سے نہ شکایت ہے آپ سے