EN हिंदी
ہماری سیر کو گلشن سے کوئے یار بہتر تھا | شیح شیری
hamari sair ko gulshan se ku-e-yar behtar tha

غزل

ہماری سیر کو گلشن سے کوئے یار بہتر تھا

شیخ ظہور الدین حاتم

;

ہماری سیر کو گلشن سے کوئے یار بہتر تھا
نفیر بلبلوں سے نالہ ہائے زار بہتر تھا

انا الحق کی حقیقت کو جو ہو منصور سو جانے
کہ اوس کو آسماں چڑھنے سے چڑھنا دار بہتر تھا

کبھو بیمار سن کر وہ عیادت کو تو آتا تھا
ہمیں اپنے بھلے ہونے سے وہ آزار بہتر تھا

تو اپنے من کا منکا پھیر زاہد ورنہ کیا حاصل
تجھے اس مکر کی تسبیح سے زنار بہتر تھا

نہ کہتا میں کہ عاشق ہوں ترا تو کیوں وہ رم کرتا
مجھے اقرار اب کرنے سے وہ انکار بہتر تھا

ہماری عقل میں گھر کی گرفتاری سے حاتمؔ کو
کہو دیوانہ پھرنا کوچہ و بازار بہتر تھا