EN हिंदी
ہماری عقل بے تدبیر پر تدبیر ہنستی ہے | شیح شیری
hamari aql-e-be-tadbir par tadbir hansti hai

غزل

ہماری عقل بے تدبیر پر تدبیر ہنستی ہے

شیخ ظہور الدین حاتم

;

ہماری عقل بے تدبیر پر تدبیر ہنستی ہے
اگر تدبیر ہم کرتے ہیں تو تقدیر ہنستی ہے

اسیروں کا نہیں کچھ شور و غل یہ آج زنداں میں
مرے دیوانہ پن کو دیکھ کر زنجیر ہنستی ہے

کبھو پہنچی نہ اس کے دل تلک رہ ہی میں تھک بیٹھی
بجا اس آہ بے تاثیر پر تاثیر ہنستی ہے

تو صورت اس کی کیا کھینچے گا اپنی دیکھ تو صورت
مصور اس تری تصویر پر تصویر ہنستی ہے

وہی ہے مرد جو ہو رو بہ رو تروار کے حاتمؔ
کہ منہ کے پھیرتے نامرد پر شمشیر ہنستی ہے