EN हिंदी
ہمارے حال کی جا کر انہیں خبر تو کریں | شیح شیری
hamare haal ki ja kar unhen KHabar to karen

غزل

ہمارے حال کی جا کر انہیں خبر تو کریں

سورج نرائن

;

ہمارے حال کی جا کر انہیں خبر تو کریں
وہ کیوں نہ آئیں گے تدبیر چارہ گر تو کریں

کریں گے عرض بھی کچھ چین لے ذرا اے دل
وہ انجمن میں ہماری طرف نظر تو کریں

بہت سے تشنۂ دیدار روز جا بیٹھیں
مگر کبھی وہ سر رہ گزر گزر تو کریں

جلا دے شمع کی مانند تو مجھے اے عشق
کہ اور لوگ ذرا تجھ سے الحذر تو کریں

ہم ان سے ذکر نہیں کرتے بزم اعدا کا
کہ ذکر وہ ہے یہ منظور ہو جو شر تو کریں