ہمارے دل کے آئینے میں ہے تصویر نانک کی
ہمارے کان کے پردے میں ہے تقریر نانک کی
طریق راست سے ہٹ کر وہ ہرگز جا نہیں سکتا
پڑی ہے پاؤں میں جس شخص کی زنجیر نانک کی
بسر کی عمر اپنی گمرہوں کی رہنمائی میں
یہی تھی روز و شب کوشش بھی اور تدبیر نانک کی
مسخر کر لیا ہر شخص کو پند و نصیحت سے
کوئی افسوں تھا یا تقریر تھی تاثیر نانک کی
کلام پند میں اس کے اثر تھا آب حیواں کا
دل مردہ کو زندہ کرتی تھی تقریر نانک کی
پسند طبع تھی اس کی نصیحت جملہ عالم کو
دہن میں تھی زبان پاک پر تاثیر نانک کی
جھکا دے آستاں پر اس کے تو بھی برقؔ سر اپنا
ہے درویشان کامل میں بڑی توقیر نانک کی
غزل
ہمارے دل کے آئینے میں ہے تصویر نانک کی
شیام سندر لال برق