EN हिंदी
ہم سے پہلے تو کہیں پیار نہ تھا شہر بہ شہر | شیح شیری
humse pahle to kahin pyar na tha shahr-ba-shahr

غزل

ہم سے پہلے تو کہیں پیار نہ تھا شہر بہ شہر

احمد معصوم

;

ہم سے پہلے تو کہیں پیار نہ تھا شہر بہ شہر
اپنے ہم راہ یہ سیلاب گیا شہر بہ شہر

ایسے بدنام ہوئیں اپنی مہکتی غزلیں
جیسے آوارگیٔ موج صبا شہر بہ شہر

لوگ کیا کیا نہ گئے توڑ کے پیمان وفا
دل کی دھڑکن نے مگر ساتھ دیا شہر بہ شہر

ہم کہ معصومؔ ہیں دیہات کے رہنے والے
ڈھونڈتے پھرتے ہیں کیا جانئے کیا شہر بہ شہر