ہم سے کس کا کام بنے گا کوئی کیا لے جائے گا
اپنا چھپر پھونکنے والا پاس ہمارے آئے گا
ہم ہیں نگوڑے ہم ہیں بھگوڑے ہم ہیں نکمے ہم کاہل
جس دم محفل رنگ پہ ہوگی ہم سے رہا نہ جائے گا
غنچہ غنچہ زہر آلودہ بوٹا بوٹا ساغر سم
اس گلشن میں عشق کا نغمہ چھیڑ تو مانا جائے گا
وائے قیامت سر ہے سلامت سونے پڑے ہیں دار و رسن
ہم کو باغی کون کہے گا رہبر کون بنائے گا
سوزؔ ہمارے بعد جہاں کو یاد ہماری آئے گی
خستہ دلوں کی آہ و بکا کو بجلی کون بنائے گا

غزل
ہم سے کس کا کام بنے گا کوئی کیا لے جائے گا
کانتی موہن سوز