ہم سفر ہوتا کوئی تو بانٹ لیتے دوریاں
راہ چلتے لوگ کیا سمجھیں مری مجبوریاں
مسکراتے خواب چنتی گنگناتی یہ نظر
کس طرح سمجھیں مری قسمت کی نا منظوریاں
حادثوں کی بھیڑ ہے چلتا ہوا یہ کارواں
زندگی کا نام ہے لاچاریاں مجبوریاں
پھر کسی نے آج چھیڑا ذکر منزل اس طرح
دل کے دامن سے لپٹنے آ گئی ہیں دوریاں

غزل
ہم سفر ہوتا کوئی تو بانٹ لیتے دوریاں
سردار انجم