ہم نے اپنے آپ سے جب بات کی
آ گئی رستے میں اک دیوار سی
اپنے دروازے پہ دستک دے کوئی
ایک سناٹے پہ دنیا کھو گئی
کون سے نقطے پہ لا کر توڑتے
عمر رفتہ تیری یادوں کی کڑی
دردؔ اپنا ہم تعارف دیں تو کیا
ہم تو اپنے آپ سے ہیں اجنبی
غزل
ہم نے اپنے آپ سے جب بات کی
وشو ناتھ درد