EN हिंदी
ہم خدائی کا دعویٰ تو کرتے نہیں | شیح شیری
hum KHudai ka dawa to karte nahin

غزل

ہم خدائی کا دعویٰ تو کرتے نہیں

خواجہ محمود الحسن

;

ہم خدائی کا دعویٰ تو کرتے نہیں
بندگی پر بھی پورے اترتے نہیں

یوں تو قائم ہیں ایماں پہ اپنے مگر
دل کے وہم و گماں سے مکرتے نہیں

جزو حق ہیں نہیں ہم کسی کے مطیع
خود پہ نازاں ہیں باطل سے ڈرتے نہیں

اپنی خود اعتمادی کا عالم ہے یہ
ٹوٹ جانے پہ بھی ہم بکھرتے نہیں

دل میں جب تک نہ ہو اک کسک درد کی
آدمیت کے جوہر نکھرتے نہیں

ہے نہ دنیا ہی اپنی نہ اپنا خدا
بے کسی کے یہ دن اب گزرتے نہیں