EN हिंदी
ہم کہاں ہیں یہ پتا لو تم بھی | شیح شیری
hum kahan hain ye pata lo tum bhi

غزل

ہم کہاں ہیں یہ پتا لو تم بھی

کمار وشواس

;

ہم کہاں ہیں یہ پتا لو تم بھی
بات آدھی تو سنبھالو تم بھی

دل لگایا ہی نہیں تھا تم نے
دل لگی کی تھی مزا لو تم بھی

ہم کو آنکھوں میں نہ آنجو لیکن
خود کو خود پر تو سجا لو تم بھی

جسم کی نیند میں سونے والوں
روح میں خواب تو پالو تم بھی