EN हिंदी
حیرت سے تک رہا ہے جہان وفا مجھے | شیح شیری
hairat se tak raha hai jahan-e-wafa mujhe

غزل

حیرت سے تک رہا ہے جہان وفا مجھے

ساغر نظامی

;

حیرت سے تک رہا ہے جہان وفا مجھے
تم نے بنا دیا ہے محبت میں کیا مجھے

ہر منزل حیات سے گم کر گیا مجھے
مڑ مڑ کے راہ میں وہ ترا دیکھنا مجھے

کیف خودی نے موج کو کشتی بنا دیا
ہوش خدا ہے اب نہ غم ناخدا مجھے

ساقی بنے ہوئے ہیں وہ ساغر شب وصال
اس وقت کوئی مری قسم دیکھ جا مجھے