ہے واقعہ کچھ اور روایت کچھ اور ہے
یاروں کو یعنی ہم سے شکایت کچھ اور ہے
سمجھی گئی جو بات ہماری غلط تو کیا
یاں ترجمہ کچھ اور ہے آیت کچھ اور ہے
کچھ کم نہیں بلا سے خلافت زمیں کی بھی
یا رب مری سزا میں رعایت کچھ اور ہے؟
اے گردش زمانہ ترا دور ہو چکا؟
یا حال پر ہمارے عنایت کچھ اور ہے
کرتے ہو جو بیان تم انجمؔ بجا مگر
تاریخ جو لکھے گی حکایت کچھ اور ہے
غزل
ہے واقعہ کچھ اور روایت کچھ اور ہے
انجم رومانی