EN हिंदी
ہے اس گل رنگ کا دیوار ہونا | شیح شیری
hai us gul-rang ka diwar hona

غزل

ہے اس گل رنگ کا دیوار ہونا

منیر نیازی

;

ہے اس گل رنگ کا دیوار ہونا
کہ جیسے خواب سے بیدار ہونا

بتاتی ہے مہک دست حنا کی
کسی در کا پس دیوار ہونا

اسے رکھتا ہے صحراؤں میں حیراں
دل شاعر کا پراسرار ہونا

کمال شوق کا حاصل یہی ہے
ہمارا شہر سے بے زار ہونا

فراق آغاز ہے ان ساعتوں کا
ہے آخر جن کا وصل یار ہونا

یہی ہونا تھا آخر دشت غم کو
ہمارے ہاتھ سے گلزار ہونا

محبت کا سبب ہے بے نیازی
کشش اس کی ہے بس دشوار ہونا

منیرؔ اچھا نہیں لگتا یہ تیرا
کسی کے ہجر میں بیمار ہونا