ہے ترا انتظار گلشن میں
رو رہی ہے بہار گلشن میں
آج پھر دامن امید مرا
ہو گیا تار تار گلشن میں
پتیاں کب بکھیر دیں جھونکے
کس کو ہے اعتبار گلشن میں
کس قدر سخت جان تھا انجمؔ
جو رہا سوگوار گلشن میں
غزل
ہے ترا انتظار گلشن میں
سردار انجم
غزل
سردار انجم
ہے ترا انتظار گلشن میں
رو رہی ہے بہار گلشن میں
آج پھر دامن امید مرا
ہو گیا تار تار گلشن میں
پتیاں کب بکھیر دیں جھونکے
کس کو ہے اعتبار گلشن میں
کس قدر سخت جان تھا انجمؔ
جو رہا سوگوار گلشن میں