EN हिंदी
ہے جتنا ظرف مرا اتنا ہی صلہ دینا | شیح شیری
hai jitna zarf mera itna hi sila dena

غزل

ہے جتنا ظرف مرا اتنا ہی صلہ دینا

مرغوب اثر فاطمی

;

ہے جتنا ظرف مرا اتنا ہی صلہ دینا
نہ اور کچھ تو امیدوں کا سلسلہ دینا

مری تو عرض تمنا ہے قدرے پیچیدہ
جواب دینا ہو مشکل تو مسکرا دینا

کسی غریب کی دل جوئی بھی عبادت ہے
ہے نیک کام کسی روتے کو ہنسا دینا

کچھ اس قدر ہوئی کمزور ڈور رشتوں کی
ہے ایک معجزہ ٹوٹے سرے ملا دینا

تمہارا فرض ہے حالات حاضرہ پہ اثرؔ
غزل کے شعروں میں اک تبصرہ سنا دینا