حدیث دل بیاں کرنے میں کتنی دیر لگتی ہے
کسی کو راز داں کرنے میں کتنی دیر لگتی ہے
کوئی ہے جس کے دل میں آج تک ہم گھر نہ کر پائے
کسی کو مہرباں کرنے میں کتنی دیر لگتی ہے
وہ جادوگر کی صورت جھوٹ کو سچ کر دکھاتے ہیں
کسی کو بد گماں کرنے میں کتنی دیر لگتی ہے
کوئی تو کشمکش ہے دل میں شاید حشر ہے برپا
دلہن کو ورنہ ہاں کرنے میں کتنی دیر لگتی ہے
کسی بیوہ کے دل سے یہ حقیقت پوچھئے جا کر
کہ بچوں کو جواں کرنے میں کتنی دیر لگتی ہے
بلندی کھا گئی میری جوانی تم یہ کہتے ہو
زمیں کو آسماں کرنے میں کتنی دیر لگتی
اگر یہ دل ستم گر کو ستم گر مان لے طالبؔ
تو دل کو ہم زباں کرنے میں کتنی دیر لگتی ہے
غزل
حدیث دل بیاں کرنے میں کتنی دیر لگتی ہے
ایاز احمد طالب