ہاتھ میں خنجر آ سکتا ہے
یا پھر ساغر آ سکتا ہے
آنکھیں زخمی ہو سکتی ہیں
ذرہ اڑ کر آ سکتا ہے
چھت کے اوپر سونے والے
سورج سر پر آ سکتا ہے
خواب میں آنے والا اک دن
خواب سے باہر آ سکتا ہے
کالا جادو کرنے والا
مشعل لے کر آ سکتا ہے
سارے منظر چھپ سکتے ہیں
ایسا منظر آ سکتا ہے
شاید کوئی آنے والا
لمحہ بہتر آ سکتا ہے
گھر کا رستہ بھولنے والا
چوراہے پر آ سکتا ہے
مٹی ہجرت کر سکتی ہے
دریا چل کر آ سکتا ہے
غزل
ہاتھ میں خنجر آ سکتا ہے
رسا چغتائی