حاصل غم یہی سمجھتے ہیں
موت کو زندگی سمجھتے ہیں
جس کو تیرے الم سے نسبت ہے
ہم اسی کو خوشی سمجھتے ہیں
تم ستم میں کمی نہ فرماؤ
ہم اسے دشمنی سمجھتے ہیں
ہم چراغوں میں چاند تاروں کے
آپ کی روشنی سمجھتے ہیں
شیخ جی ہیں فرشتوں کے استاد
آپ انہیں آدمی سمجھتے ہیں
حسن موزوں کے ذکر کو انورؔ
مقصد شاعری سمجھتے ہیں
غزل
حاصل غم یہی سمجھتے ہیں
انور صابری