حالات نہ بدلیں تو اسی بات پہ رونا
بدلیں تو بدلتے ہوئے حالات پہ رونا
پڑ جائے گا تم کو بھی غم ذات پہ رونا
جس بات پہ ہنستے ہو اسی بات پہ رونا
اظہار میں قوت ہے تو مل جائے گا موضوع
سوکھا نہیں پڑتا ہے تو برسات پہ رونا
اس شہر میں سب ٹھیک ہے کیا سوچ رہے ہو
رونا ہے تو اپنے ہی خیالات پہ رونا
میں آپ کی اس سرد مزاجی پہ ہنسوں گا
اور آپ مری شدت جذبات پہ رونا
غزل
حالات نہ بدلیں تو اسی بات پہ رونا
شجاع خاور