حالات کیا یہ تیرے بچھڑنے سے ہو گئے
لگتا ہے جیسے ہم کسی میلے میں کھو گئے
آنکھیں برس گئیں تو سکوں دل کو مل گیا
بادل تو صرف سوکھی زمینیں بھگو گئے
کتنی کہانیوں سے ملا زندگی کو حسن
کتنے فسانے وقت کی چادر میں سو گئے
آنکھوں سے نیند روٹھی تو نقصان یہ ہوا
میرے ہزاروں خواب مرے دل میں سو گئے
منصورؔ مدتوں سے مجھے ان کی ہے تلاش
نفرت کے بیج میرے چمن میں جو بو گئے
غزل
حالات کیا یہ تیرے بچھڑنے سے ہو گئے
منصور عثمانی