EN हिंदी
گلشن کی فقط پھولوں سے نہیں کانٹوں سے بھی زینت ہوتی ہے | شیح شیری
gulshan ki faqat phulon se nahin kanTon se bhi zinat hoti hai

غزل

گلشن کی فقط پھولوں سے نہیں کانٹوں سے بھی زینت ہوتی ہے

صبا افغانی

;

گلشن کی فقط پھولوں سے نہیں کانٹوں سے بھی زینت ہوتی ہے
جینے کے لئے اس دنیا میں غم کی بھی ضرورت ہوتی ہے

اے واعظ ناداں کرتا ہے تو ایک قیامت کا چرچا
یہاں روز نگاہیں ملتی ہیں یہاں روز قیامت ہوتی ہے

وو پرسش غم کو آئے ہیں کچھ کہہ نہ سکوں چپ رہ نہ سکوں
خاموش رہوں تو مشکل ہے کہہ دوں تو شکایت ہوتی ہے

کرنا ہی پڑے گا ضبط الم پینے ہی پڑیں گے یہ آنسو
فریاد و فغاں سے اے ناداں توہین محبت ہوتی ہے

جو آ کے رکے دامن پہ صباؔ وہ اشک نہیں ہے پانی ہے
جو اشک نہ چھلکے آنکھوں سے اس اشک کی قیمت ہوتی ہے