EN हिंदी
گلابی ہونٹھ یہ قشقہ تمہارا | شیح شیری
gulabi honTh ye qashqa tumhaara

غزل

گلابی ہونٹھ یہ قشقہ تمہارا

رگھونندن شرما

;

گلابی ہونٹھ یہ قشقہ تمہارا
مجھے بھانے لگا چہرہ تمہارا

لبوں کو پڑ گئی عادت لبوں کی
بہت مہنگا پڑا بوسہ تمہارا

مکان جسم یوں تو ڈھ گیا پر
قیامت ڈھا رہا ملبہ تمہارا

میں جب بھی سوچتا ہوں خودکشی کی
بچاتا ہے مجھے چہرہ تمہارا

ہمیں بچھڑے ہوئے عرصہ ہوا پر
ابھی تک دل میں ہے نشہ تمہارا