گلابی ہونٹھ یہ قشقہ تمہارا
مجھے بھانے لگا چہرہ تمہارا
لبوں کو پڑ گئی عادت لبوں کی
بہت مہنگا پڑا بوسہ تمہارا
مکان جسم یوں تو ڈھ گیا پر
قیامت ڈھا رہا ملبہ تمہارا
میں جب بھی سوچتا ہوں خودکشی کی
بچاتا ہے مجھے چہرہ تمہارا
ہمیں بچھڑے ہوئے عرصہ ہوا پر
ابھی تک دل میں ہے نشہ تمہارا

غزل
گلابی ہونٹھ یہ قشقہ تمہارا
رگھونندن شرما