EN हिंदी
گرتے شیش محل دیکھو گے | شیح شیری
girte shish-mahal dekhoge

غزل

گرتے شیش محل دیکھو گے

خاور رضوی

;

گرتے شیش محل دیکھو گے
آج نہیں تو کل دیکھو گے

اس دنیا میں نیا تماشا
ہر ساعت ہر پل دیکھو گے

کس کس تربت پر روؤ گے
کس کس کا مقتل دیکھو گے

دیر ہے پہلی بوند کی ساری
پھر ہر سو جل تھل دیکھو گے

ہر ہر زخم شجر سے خاورؔ
پھوٹتی اک کونپل دیکھو گے