EN हिंदी
گھٹا جب رقص کرتی ہے تو ان کی یاد آتی ہے | شیح شیری
ghaTa jab raqs karti hai to unki yaad aati hai

غزل

گھٹا جب رقص کرتی ہے تو ان کی یاد آتی ہے

اشہد بلال ابن چمن

;

گھٹا جب رقص کرتی ہے تو ان کی یاد آتی ہے
کبھی جب مینہ برستی ہے تو ان کی یاد آتی ہے

کوئی نازک بدن ملتا ہے جب از راه بیگانہ
طبیعت بھیگ جاتی ہے تو ان کی یاد آتی ہے

ہوا جب لے کے آتی ہے گلابی اجنبی خوشبو
کلی سی دل میں کھلتی ہے تو ان کی یاد آتی ہے

سویرا لے کے آتا ہے مرے خوابوں کی تعبیریں
مگر جب شام ہوتی ہے تو ان کی یاد آتی ہے