گھروں میں یوں اجالا ہو گیا ہے
ہر اک ذرہ شرارا ہو گیا ہے
نہیں سنتا کوئی شور قیامت
زمانہ کتنا بہرا ہو گیا ہے
قصیدے کی نئی تعریف لکھو
تعارف اب قصیدہ ہو گیا ہے
بہت اونچی ہوئی دیوار دل کی
عجب اس گھر کا نقشہ ہو گیا ہے
شبیں گر سچ کہو تو جان جاؤ
کہ کیوں دل آج تنہا ہو گیا ہے

غزل
گھروں میں یوں اجالا ہو گیا ہے
شبانہ زیدی شبین