EN हिंदी
گیسو و رخسار کی باتیں کریں | شیح شیری
gesu o ruKHsar ki baaten karen

غزل

گیسو و رخسار کی باتیں کریں

امام اعظم

;

گیسو و رخسار کی باتیں کریں
آؤ مل کر پیار کی باتیں کریں

بے وفائی جس کا ہے طرز عمل
بس اسی دل دار کی باتیں کریں

آج کل پیدل سفر دشوار ہے
خوب صورت کار کی باتیں کریں

لے کے نکلیں اک موبائل ہاتھ میں
اب تو بس بے تار کی باتیں کریں

جب سمجھ میں کچھ نہ آئے آپ کو
بیٹھ کر بیکار کی باتیں کریں

بات کانٹوں کی طرح جس کی چبھے
کیوں اسی گلنار کی باتیں کریں

صلح پر جب دونوں آمادہ ہوئے
پھر یہ کیوں تلوار کی باتیں کریں

جو یہاں دعویٰ بڑے وعدے کرے
بس اسی سرکار کی باتیں کریں

کیوں ہو اعظمؔ ایک محبوبہ کی بات
اور بھی دو چار کی باتیں کریں