EN हिंदी
گر اقتدار سکوں اقتدار وحشت ہے | شیح شیری
gar eqtidar-e-sukun eqtidar-e-wahshat hai

غزل

گر اقتدار سکوں اقتدار وحشت ہے

اظہر ہاشمی

;

گر اقتدار سکوں اقتدار وحشت ہے
تو پھر دیار محبت دیار وحشت ہے

دراز ہو رہے امکاں بھی اب عبادت کے
حصار بندگی گویا حصار وحشت ہے

ہر ایک شخص ہے تصویر کامراں خود میں
انا کی آب ہوا میں خمار وحشت ہے

دوام پائے گا اک روز حق زمانے میں
یہ انتظار نہیں انتظار وحشت ہے

گلوں میں حسن نہیں اور چمن بھی آزردہ
مرے قریب ہویدا بہار وحشت ہے

ابھی نہ پوچھئے حال غم دل اظہرؔ
ابھی نظر میں مقدم غبار وحشت ہے