غم سہیں یا خوشی کو پیار کریں
کون سی چیز اختیار کریں
ہم بہ قید قفس چمن سے دور
کیسے اندازۂ بہار کریں
فصل گل آ گئی ہے اہل جنوں
پھر گریباں کو تار تار کریں
کالی کالی گھٹا میں چھائی ہیں
آئیے ذکر زلف یار کریں
دل دیا ہے تو ان کے قدموں پر
زندگانی کو بھی نثار کریں
جس میں شامل ہوں سب رئیس و غریب
ایسی محفل کو با وقار کریں
انجمن تب کہیں جب انجمؔ کو
آپ اپنا شریک کار کریں
غزل
غم سہیں یا خوشی کو پیار کریں
انجم صدیقی