غم کی چادر اوڑھ کر سوئے تھے کیا
رات بھر میرے لئے روئے تھے کیا
چادر عصمت کے دھبے آپ نے
رات پی کر صبح دم دھوئے تھے کیا
میں نے پوچھا ان سے اک سادہ سوال
خار میری راہ میں بوئے تھے کیا
ڈھونڈتے پھرتے ہو خود کو نازکیؔ
انہی گلیوں میں کبھی کھوئے تھے کیا
غزل
غم کی چادر اوڑھ کر سوئے تھے کیا
فاروق نازکی