EN हिंदी
غم کی چادر اوڑھ کر سوئے تھے کیا | شیح شیری
gham ki chadar oDh kar soe the kya

غزل

غم کی چادر اوڑھ کر سوئے تھے کیا

فاروق نازکی

;

غم کی چادر اوڑھ کر سوئے تھے کیا
رات بھر میرے لئے روئے تھے کیا

چادر عصمت کے دھبے آپ نے
رات پی کر صبح دم دھوئے تھے کیا

میں نے پوچھا ان سے اک سادہ سوال
خار میری راہ میں بوئے تھے کیا

ڈھونڈتے پھرتے ہو خود کو نازکیؔ
انہی گلیوں میں کبھی کھوئے تھے کیا