غم کے ماروں کا ہے سہارا چاند
کتنا اچھا ہے کتنا پیارا چاند
زرد چہرہ ہے چاندنی پھیکی
کہیں فرقت کا ہو نہ مارا چاند
تو ہر اک کا ہے اور کسی کا نہیں
لوگ کہتے رہیں ہمارا چاند
ہم جہاں جائیں جس طرف جائیں
ساتھ رہتا ہے یہ دل آرا چاند
بڑھ گئی اور دل کی بیتابی
جانے کیا کر گیا اشارا چاند
ہم ترے پاس خود چلے آئے
تیری دوری نہیں گوارا چاند
رات بھر ساتھ تھا مگر نادرؔ
صبح دم کر گیا کنارا چاند

غزل
غم کے ماروں کا ہے سہارا چاند
اطہر نادر