EN हिंदी
غم کے ماروں کا ہے سہارا چاند | شیح شیری
gham ke maron ka hai sahaara chand

غزل

غم کے ماروں کا ہے سہارا چاند

اطہر نادر

;

غم کے ماروں کا ہے سہارا چاند
کتنا اچھا ہے کتنا پیارا چاند

زرد چہرہ ہے چاندنی پھیکی
کہیں فرقت کا ہو نہ مارا چاند

تو ہر اک کا ہے اور کسی کا نہیں
لوگ کہتے رہیں ہمارا چاند

ہم جہاں جائیں جس طرف جائیں
ساتھ رہتا ہے یہ دل آرا چاند

بڑھ گئی اور دل کی بیتابی
جانے کیا کر گیا اشارا چاند

ہم ترے پاس خود چلے آئے
تیری دوری نہیں گوارا چاند

رات بھر ساتھ تھا مگر نادرؔ
صبح دم کر گیا کنارا چاند