EN हिंदी
غم محبت میں دل کے داغوں سے روکش لالہ زار ہوں میں | شیح شیری
gham-e-mohabbat mein dil ke daghon se ru-kash-e-lala-zar hun main

غزل

غم محبت میں دل کے داغوں سے روکش لالہ زار ہوں میں

تاجور نجیب آبادی

;

غم محبت میں دل کے داغوں سے روکش لالہ زار ہوں میں
فضا بہاریں ہے جس کے جلووں سے وہ حریف بہار ہوں میں

کھٹک رہا ہوں ہر اک کی نظروں میں بچ کے چلتی ہے مجھ سے دنیا
زہے گراں باریٔ محبت کہ دوش ہستی پہ بار ہوں میں

کہاں ہے تو وعدۂ وفا کر کے او مرے بھول جانے والے
مجھے بچا لے کہ پائمال قیامت انتظار ہوں میں

تری محبت میں میرے چہرے سے ہے نمایاں جلال تیرا
ہوں تیرے جلووں میں محو ایسا کہ تیرا آئینہ دار ہوں میں

وہ حسن بے التفات اے تاجورؔ ہوا التفات فرما
تو زندگی اب سنا رہی ہے کہ عمر بے اعتبار ہوں میں