گہے مکاں سے سنی گاہ لا مکاں سے سنی
شکست دل کی صدا کیا کہوں کہاں سے سنی
نہ بوئے گل نے کہا کچھ نہ تو صبا نے کہا
حدیث برق و شرر ہم نے آشیاں سے سنی
تمام حاصل ایام جس سفر میں لٹا
وہ داستان سفر عمر رائیگاں سے سنی
زمانہ منزل گم گشتہ کی تلاش میں ہے
یہ بات اڑتی ہوئی گرد کارواں سے سنی
ہے زندگی سے جو تخلیق فن کا رشتہ نازؔ
تمام عمر یہ آواز ساز جاں سے سنی
غزل
گہے مکاں سے سنی گاہ لا مکاں سے سنی
ناز قادری