EN हिंदी
غائب ہر منظر میرا | شیح شیری
ghaeb har manzar mera

غزل

غائب ہر منظر میرا

راجیندر منچندا بانی

;

غائب ہر منظر میرا
ڈھونڈ پرندے گھر میرا

جنگل میں گم فصل مری
ندی میں گم پتھر میرا

دعا مری گم صر صر میں
بھنور میں گم محور میرا

ناف میں گم سب خواب مرے
ریت میں گم بستر میرا

سب بے نور قیاس مرے
گم سارا دفتر میرا

کبھی کبھی سب کچھ غائب
نام کہ گم اکثر میرا

میں اپنے اندر کی بہار
بانیؔ کیا باہر میرا