فتنہ گر شوخی حیا کب تک
دیکھنا اور نہ دیکھنا کب تک
بت کدہ کچھ در قبول نہیں
یاس ناکامیٔ دعا کب تک
درد اور درد بھی جدائی کا
ایسے بیمار کی دعا کب تک
ایک میں کیا عدو بھی مرتے ہیں
نگہ لطف آشنا کب تک
دل میں جوش حدیث کفر ظہیرؔ
لب پہ شور خدا خدا کب تک
غزل
فتنہ گر شوخی حیا کب تک
ظہیرؔ دہلوی