EN हिंदी
فتنہ گر شوخی حیا کب تک | شیح شیری
fitna-gar shoKHi-e-haya kab tak

غزل

فتنہ گر شوخی حیا کب تک

ظہیرؔ دہلوی

;

فتنہ گر شوخی حیا کب تک
دیکھنا اور نہ دیکھنا کب تک

بت کدہ کچھ در قبول نہیں
یاس ناکامیٔ دعا کب تک

درد اور درد بھی جدائی کا
ایسے بیمار کی دعا کب تک

ایک میں کیا عدو بھی مرتے ہیں
نگہ لطف آشنا کب تک

دل میں جوش حدیث کفر ظہیرؔ
لب پہ شور خدا خدا کب تک