EN हिंदी
فراق میں تو ستاتی ہے آرزوئے وصال (ردیف .. ا) | شیح شیری
firaq mein to satati hai aarzu-e-visal

غزل

فراق میں تو ستاتی ہے آرزوئے وصال (ردیف .. ا)

نظام رامپوری

;

فراق میں تو ستاتی ہے آرزوئے وصال
شب وصال میں کیوں درد دل دو چند ہوا

خدا ہی جانے کہ کیا دل پہ چوٹ لگتی ہے
تمہارے پاس جو آیا وہ درد مند ہوا

نہ کیونکہ جان دیں اس رشک سے بھلا اپنی
ہمارا آج سے جانا وہاں پہ بند ہوا