فدائے دلبر رنگیں ادا ہوں
شہید شاہد گل گوں قبا ہوں
ہر اک مہ رو کے ملنے کا نہیں ذوق
سخن کے آشنا کا آشنا ہوں
کیا ہوں ترک نرگس کا تماشا
طلب گار نگاہ با حیا ہوں
نہ کر شمشاد کی تعریف مجھ پاس
کہ میں اس سرو قد کا مبتلا ہوں
کیا میں عرض اس خورشید رو سوں
تو شاہ حسن میں تیرا گدا ہوں
سدا رکھتا ہوں شوق اس کے سخن کا
ہمیشہ تشنۂ آب بقا ہوں
قدم پر اس کے رکھتا ہوں سدا سر
ولیؔ ہم مشرب رنگ حنا ہوں
غزل
فدائے دلبر رنگیں ادا ہوں
ولی محمد ولی