EN हिंदी
فن کے شجر پر پھل جو لگے ہیں | شیح شیری
fan ke shajar par phal jo lage hain

غزل

فن کے شجر پر پھل جو لگے ہیں

شہود عالم آفاقی

;

فن کے شجر پر پھل جو لگے ہیں
ان میں زیادہ تر کچے ہیں

کیسا یہ کل جگ آیا ہے
لوگ پڑوسی سے ڈرتے ہیں

جھوٹ ہے سب آئے تھے فسادی
یہ تو کرشمے وردی کے ہیں

کتنے دانشور ہو بھیا
جاننے والے جان رہے ہیں

چیخ کے لہجہ بول رہا ہے
شعر شہودؔ آفاقی کے ہیں