فن کے شجر پر پھل جو لگے ہیں
ان میں زیادہ تر کچے ہیں
کیسا یہ کل جگ آیا ہے
لوگ پڑوسی سے ڈرتے ہیں
جھوٹ ہے سب آئے تھے فسادی
یہ تو کرشمے وردی کے ہیں
کتنے دانشور ہو بھیا
جاننے والے جان رہے ہیں
چیخ کے لہجہ بول رہا ہے
شعر شہودؔ آفاقی کے ہیں

غزل
فن کے شجر پر پھل جو لگے ہیں
شہود عالم آفاقی