EN हिंदी
ایک تیرا غم جس کو راہ معتبر جانیں | شیح شیری
ek tera gham jis ko rah-e-motabar jaanen

غزل

ایک تیرا غم جس کو راہ معتبر جانیں

زہرا نگاہ

;

ایک تیرا غم جس کو راہ معتبر جانیں
اس سفر میں ہم کس کو اپنا ہم سفر جانیں

جس سے کچھ نہ کہہ پائیں جان گفتگو ٹھہرے
جس سے کم ملیں اس کو سب سے بیشتر جانیں

اپنا عکس بھی اکثر ساتھ چھوڑ جاتا ہے
یہ مآل خود بینی کاش شیشہ گر جانیں

تار تار کر ڈالیں صبر و ضبط کا دامن
زخم زخم دکھلا دیں ظرف چارہ گر جانیں